راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) پاکستان میں ماں کی غذائیت پروگرام کے فنڈز میں اضافہ کیا جائیگا۔ اس کا اعلان وفاقی وزارت قومی صحت خدمت اور نیوٹریشن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ”ماں کی غذائیت پر قومی پالیسی‘‘ پر منعقدہ مکالمہ کے اعلامیہ میں کیا گیا۔ اعلامیہ کے تحت حمل کے پہلے سے لیکر زچگی کے بعد کی دیکھ بھال تک ایک متحدہ مادری غذائیت پیکیج فراہم کیا جائیگا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نوزائیدہ بچوں کی صحت اور غذائیت کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ حنیف نے کہا کہ پاکستان میں 41.7فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں‘14.4 فیصد خواتین کا وزن کم جبکہ24فیصد خواتین کا وزن زیادہ ہے۔ ایسے سنگین اعدادو شمار ملک میں ماں کی غذائیت کو بہتر بنانے کیلئے مشترکہ اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں جنہیں اگر بروقت حل نہ کیا گیا تو قوم کو کم غذائیت والے بچوں کی نسل اور انسانی سرمایہ و اقتصادی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے سٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ پاکستان کے کاسٹیڈ ملٹی سیکٹورل نیشنل نیوٹریشن ایکشن پلان 2023-2030ء پر مبنی ایک جامع حکمت عملی تیار کی جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل کے تیار کردہ کاسٹ آف ان ایکشن ٹول کے مطابق پاکستان میں لڑکیوں اور خواتین میں خون کی کمی ملکی معیشت کو سالانہ 595ملین امریکی ڈالر کا نقصان پہنچاتی ہے جو کہ مجموعی قومی آمدنی کا 0.2فیصد بنتا ہے۔ نیوٹریشن انٹرنیشنل پاکستان کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر عرفان اللہ نے کہا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل پاکستانی حکومت کا اہم اتحادی رہا ہے جو خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کی غذائیت کی حالت کو بہتر بنا رہا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ کی توثیق پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے صوبائی صحت کے محکموں اور دیگر سٹیک ہولڈرز بشمول نیوٹریشن انٹرنیشنل، عالمی ادارہ صحت (WHO)، یونیسیف، ورلڈ فوڈ پروگرام اور دیگر نے کی۔