• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکی نے شادی کر لی، 4 لاپتہ افراد گھر پہنچ گئے، پولیس کی عدالت میں رپورٹ

سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ—فائل فوٹو 

سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران پولیس نے پیش رفت رپورٹ پیش کر دی۔

لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے کی۔

پولیس کی رپورٹ کے مطابق ایک لڑکی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتہ 5 شہریوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، لڑکی تانیہ نے اپنی مرضی سے شادی کر لی ہے جبکہ لاپتہ شہری خادم، حماد، عمیر عزیز اور معیز گھر واپس پہنچ گئے۔

سندھ ہائی کورٹ نے پانچوں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹاتے ہوئے بچی فروا سمیت دیگر کی بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپھوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ کسی کا بچہ لاپتہ ہے، اِن کی حالت دیکھیں اور بچہ تلاش کریں۔

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ شہری کورنگی، لانڈھی، سچل، ایئر پورٹ اور دیگر علاقوں سے لاپتہ ہیں۔

سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کچھ لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ پولیس سے رابطے میں نہیں ہیں، بیشتر لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ جے آئی ٹیز اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوتے۔

عدالت نے حکم دیا کہ جن لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کیسز کی پیروی نہیں کر رہے، اِنہیں بھی تلاش کیا جائےاور  شہری مطیع اللّٰہ اور دیگر کی بازیابی کے لیے ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔

قومی خبریں سے مزید