• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹیز اپنی انکم سے اخراجات پورے نہیں کر پا رہیں: محمد علی ملکانی

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

سندھ کے وزیرِ جامعات محمد علی ملکانی نے کہا ہے کہ ہماری انرولمنٹ 50 ہزار طلبہ کی ہے، یونیورسٹیز اپنی انکم سے اخراجات پورے نہیں کر پا رہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کی رکن ہیر سوہو نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو وفاقی گرانٹ ملتی تھی وہ بند ہونے سے یونیورسٹیز کو کیا نقصان ہو گا، وفاقی حکومت نے گزشتہ بجٹ میں یونیورسٹیز کی فنڈنگ بند کرنے کا کہا۔

رکن اسمبلی ایم کیوایم راشد خان کا ایوان میں اظہار خیال

راشد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا کہ حیدرآباد کے کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا، اسی طرح حیدر آباد شہر کے مزید کالجز کو یونیورسٹی کا درجہ دیا۔

صوبائی وزیر برائے جامعات محمد علی ملکانی نے اس جواب میں کہا کہ کچھ کالجز ہیں جن کو یونیورسٹی کا درجہ دینے پر کام ہو رہا ہے۔

صوبائی وزیرِ جامعات محمد علی ملکانی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کی مداخلت پر بجٹ میں پیسے رکھے گئے، وفاقی حکومت سے مدد کی ضرورت ہے، ہر سال اخراجات بڑھ رہے ہیں، ہم الیکٹرسٹی کے بجائے سولر پر جا رہے ہیں، سولرائیزیشن کا منصوبہ ٹینڈرنگ کے عمل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی میں تجارتی اور رہائشی بجلی کے میٹر الگ کر رہے ہیں، جامعات کے لیے وفاقی حکومت کے سولرائزیشن کے لیے درخواست دی ہوئی ہے، صوبے میں جامعات میں دی جانے والی پراپرٹی کا کرایہ بھی بڑھا رہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ 2200 پنشرز تھے جامعات کو جب چیک کیا تو 300 لوگ انتقال کر چکے تھے، ان کی پیشن بند کر دیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انٹربورڈ کراچی نیب انکوائری میں میڈم زرینہ بے قصور ثابت ہوئیں تھیں، باقی جو لوگ کلپرٹس تھے انہیں معطل کیا گیا ہے، دس اسسمنٹ سینٹر بنائے ہیں، ان پر کام چل رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید