• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلحہ و شراب کیس: وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔

 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سول جج شائستہ خان کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس پر سماعت کی۔

عدالت نے علی امین گنڈاپور کی طبی بنیادوں پر حاضری سے معافی کی درخواست مسترد کر دی۔

عدالت نے ایس ایچ اوبھارہ کہو کو کل علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

جج اور وکلاء کے درمیان مکالمہ

علی امین گنڈاپور کے وکیل ظہور الحسن راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔

جج شائستہ کنڈی نے استفسار کیا کہ ملزم کہاں ہے، صبح سے 3 مرتبہ کیس کال ہوا، وہ پیش نہیں ہوئے۔

اس پر معاون وکیل فتح اللّٰہ برکی نے عدالت کو بتایا کہ پشاور میں سیلاب کی صورتحال ہے۔

جسٹس شائستہ کنڈی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو پتہ ہے گزشتہ تاریخ پر وکیل صاحب کو کہا تھا کہ آپ کے یہ معاملات چلتے رہیں گے۔

جج شائستہ کنڈی نے وکیل ظہورالحسن سے سوال کیا کہ آپ کا انڈر ٹیکنگ کیا تھا یاد ہے نا آپ کو؟

اس پر وکیل ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ علی امین کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائیں گے، طبعیت ناساز ہے۔

جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ آپ کے وکیل نے کہا سیلاب کا مسئلہ ہے، آپ کہہ رہے ہیں طبعیت ناساز ہے، آپ کو میں نے پچھلی مرتبہ بھی ریلیف دیا آپ نے کہا لمبی تاریخ دیں، میں نے دی۔

اس پر ایڈووکیٹ ظہور الحسن نے کہا کہ پانچ کیسز تھے، ابھی فری ہو کر عدالت پیش ہوا ہوں، ہماری بریت کی درخواست التوا میں ہے،۔

جج شائستہ کنڈی نے اس پر کہا کہ سپریم کورٹ کی ججمنٹ ہے کیس آخری مراحل میں ہو تو بریت کی طرف جانا نہیں، میرٹ پر فیصلہ کیا جائے، آٹھویں مرتبہ 342 کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا، پھر کہتے ہیں فیئر ٹرائل کا حق نہیں ملتا۔

اس پر وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ یہ زیادتی ہے، ملزم ایک صوبے کے چیف منسٹر ہیں، میں موجود ہوں آپ اس کے باوجود سخت آرڈر کر رہی ہیں۔

جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ اگر کیس میں کچھ نہیں تو بہادر بنیں عدالت کا سامنا کریں۔

عدالت نے میڈیا نمائندگان کو کمرۂ عدالت سے باہر نکال دیا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

گزشتہ سماعت

یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جج شائستہ کنڈی نے اسلحہ اور شراب کی برآمدگی کے کیس میں 29 جولائی کو ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کیس فائنل اسٹیج پر ہے، ان کی مصروفیت تو رہے گی مگر عدالت نے بھی اپنا کام کرنا ہے، عدالت کو انڈر ٹیگنگ دے دیں کہ علی امین گنڈاپور کب عدالت میں پیش ہوں گے؟

علی امین گنڈا پور کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ 4 ستمبر کی تاریخ دے دیں، علی امین گنڈاپور عدالت میں پیش ہو جائیں گے، وہ آج ضلع کرم میں ایک جرگے میں شریک ہیں، عدالت دیکھے کہ کیس میں ان کا کردار کیا ہے۔

اس پر جج شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے 4 ستمبر کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 4 ستمبر کی انڈر ٹیکنگ کی وجہ سے علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری نہیں کر رہی، اگر علی امین گنڈاپور کے خلاف کچھ نہیں تو بہادر بنیں اور 342 کا بیان ریکارڈ کروائیں۔

قومی خبریں سے مزید