سینیٹر ایمل ولی نے کہا ہے کہ بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کیسز میں پیسے کا استعمال ہوتا ہے اور کیس رفع دفع ہو جاتا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایمل ولی خان نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسکول میں جنسی زیادتی کا کیس سامنے آیا، ٹیچر کا شوہر اسکول کی کنٹین چلا رہا ہے۔
ایمل ولی کا کہنا ہے کہ چھوٹی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے، جو ایسا کرتے ہیں وہ درندے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریپ کیسز میں کتنی سزا ملی، ریپ کیسز میں فریق ریاست بنے، ان درندوں کو ایسی سزا دیں کہ باقی وحشیوں کو خوف آئے۔
یاد رہے کہ گوجرانوالہ میں طالبات سے زیادتی کے الزام میں سرکاری اسکول ٹیچر کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم پر 5 مقدمات درج ہیں، جن کو اس نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے کہ ان طالبات کی عمریں 11 سے 14سال کے درمیان ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ویڈیوز بھی بنا رکھی تھیں، متاثرہ بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں، ملزم کئی سال سے اسکول میں بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔