• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیپئنز ون ڈے کپ کے کپتانوں اور اسکواڈز کا اعلان

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ون ڈے کپ کی 5 ٹیموں کے کپتانوں کے ساتھ ساتھ 12 سے 29 ستمبر تک فیصل آباد میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے عارضی اسکواڈز کا اعلان کر دیا۔

واضح رہے کہ کپتانوں کا تقرر 5 ٹیموں کے مینٹورز نے کیا ہے جن میں مصباح الحق (وولوز)، ثقلین مشتاق (پینتھرز)، سرفراز احمد (ڈولفنز)، شعیب ملک (اسٹالینز) اور وقار یونس (لائنز) کے مینٹور ہیں۔

پاکستان کے ٹیسٹ نائب کپتان سعود شکیل کو ڈولفنز کا کپتان مقررکیا گیا ہے جبکہ شاہین شاہ آفریدی لائنز کی قیادت کریں گے اور پینتھرز کی قیادت شاداب خان کے سپرد کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان شاہینز کے کپتان محمد حارث اسٹالینز کی قیادت کریں گے اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو وولوز کی قیادت سونپی گئی ہے۔

چیمپئنز ون ڈے کپ میں ملک کے بہترین کرکٹرز شرکت کریں گے اور 50 اوورز کا یہ ٹورنامنٹ سنگل لیگ فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔

ایونٹ کے تمام میچز دوپہر 3 بجے شروع ہوں گے، سوائے 16 ستمبر کو لائنز بمقابلہ پینتھرز کے میچ کے، جو صبح 9:30 بجے شروع ہو گا کیونکہ اس دن ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان ویمنز اور جنوبی افریقہ ویمنز کے میچ کو براہِ راست نشر کرنے کا موقع مل سکے گا۔

ٹورنامنٹ کا اختتام 4 دنوں میں 3 پلے آف میچوں کے ساتھ ہو گا جس کا اختتام اتوار 29 ستمبر کو فائنل میں ہو گا۔

ٹیم ڈولفنز

ڈولفنز میں سعود شکیل (کپتان، کراچی)، آفتاب ابراہیم (کراچی)، آصف علی (فیصل آباد)، اویس علی (گوجرانوالہ)، فہیم اشرف (قصور)، کاشف علی (راولپنڈی)، میر حمزہ (کراچی)، محمد ہریرہ (سیالکوٹ)، محمد عباس آفریدی (پشاور)، محمد اخلاق (کاموکی)، محمد غازی غوری (کراچی)، محمد ریاض اللہ (پشاور)، نعمان علی (حیدرآباد)، قاسم اکرم (لاہور)، ثمین گل (جمرود)، سرفراز احمد (کراچی)، صاحبزادہ فرحان (پشاور)، سفیان مقیم (کوٹلی)، عمر امین (راولپنڈی) اور عثمان قادر (لاہور) شامل ہیں۔

ٹیم لائنز

لائنز کا شاہین شاہ آفریدی (کپتان، پشاور)، عبداللہ شفیق (سیالکوٹ)، عامر جمال (اسلام آباد)، عامر یامین (ملتان)، فیصل اکرم (ملتان)، حسن نواز (اسلام آباد)، حنین شاہ (لاہور)، امام الحق (لاہور)، عمران بٹ (لاہور)، خوشدل شاہ (بنوں)، محمد اصغر (کراچی)، محمد عرفان خان (میانوالی)، محمد طحہٰ (کراچی)، عمیر بن یوسف (کراچی)، روحیل نذیر (اسلام آباد)، شہاب خان (مردان)، شرون سراج (ساہیوال)، سراج الدین (باجوڑ) اور وقار حسین (اوکاڑہ) حصہ ہیں۔

ٹیم پینتھر

پینتھرز میں شاداب خان (کپتان، اسلام آباد)، عبدالواحد بنگلزئی (کوئٹہ)، احمد بشیر (لاہور)، علی اسفند (فیصل آباد)، علی رضا (شیخوپورہ)، عماد بٹ (سیالکوٹ)، عرفات منہاس (ملتان)، اذان اویس (سیالکوٹ)، حیدر علی (اٹک)، محمد حسنین (حیدرآباد)، محمد عمر (کراچی)، محمد ذیشان (فیصل آباد)، مبصرخان (راولپنڈی)، ریحان آفریدی (خیبر)، رضوان محمود (حیدرآباد)، صائم ایوب (کراچی)، عمر صدیق (لاہور)، اسامہ میر (سیالکوٹ)، عثمان خان (کراچی) اور عثمان صلاح الدین (لاہور) شامل ہیں۔

ٹیم اسٹالینز

اسٹالینز میں محمد حارث (کپتان، پشاور)، ابرار احمد (کراچی)، عادل امین (پشاور)، اعظم خان (پشاور)، بابر اعظم (لاہور)، حارث رؤف (اسلام آباد)، حسین طلعت (لاہور)، جہانداد خان (راولپنڈی)، جنید علی (لاہور)، معاذ احمد صداقت (پشاور)، مہران ممتاز (راولپنڈی)، محمد علی (سیالکوٹ)، محمد عامر خان (سوات)، سعد خان (حیدرآباد)، شامل حسین (اسلام آباد)، شان مسعود (کراچی)، طیب طاہر (سرائے عالمگیر)، عبید شاہ (لاہور)، یاسر خان (راولپنڈی) اور زمان خان (میرپور) شامل ہیں۔

ٹیم وولوز

وولوز کا محمد رضوان (کپتان، پشاور)، فخر زمان (ایبٹ آباد)، عبدالصمد (فیصل آباد)، عاکف جاوید (فاٹا)، علی عثمان (ملتان)، بلاول بھٹی (مریدکے)، حسیب اللّٰہ (پشین)، افتخار احمد (پشاور) کامران غلام (پشاور)، محمد فیضان (فیصل آباد)، محمد عمران جونیئر (پشاور)، محمد سرور آفریدی (فاٹا)، محمد عمران (خانیوال)، نسیم شاہ (لاہور)، نثار احمد (لاہور)، سلمان علی آغا (لاہور)، شاہنواز دھانی (لاڑکانہ)، زاہد محمود (دادو) اور زین عباس (ملتان) حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پانچوں ٹیموں کے لیے عارضی اسکواڈز کا بھی اعلان کردیا ہے، ان کا انتخاب ٹیم کے مینٹورز نے 150 کھلاڑیوں کے ایک پول سے ڈرافٹ کے عمل کے ذریعے کیا تھا، جسے پی سی بی نے فٹنس ٹیسٹ کے بعد فراہم کیا تھا۔ 

سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ 7 اور 9 ستمبر کو فیصل آباد میں ہوں گے، 150 کھلاڑیوں میں سے 125 پچھلے 3 ڈومیسٹک سیزن میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے تھے، بقیہ 25 کھلاڑی وائلڈ کارڈ تھے، جن کا انتخاب ان کے تجربے اور گزشتہ تینوں سیزنوں میں پاکستان، پاکستان شاہینز اور پاکستان انڈر 19 ٹیموں کے لیے کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید