• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی اکاؤنٹس کیس: ملزم ڈاکٹر ڈنشا کو بیرونِ ملک جانے کی اجازت

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزم ڈاکٹر ڈنشا کو بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دے دی۔

جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے ڈاکٹر ڈنشا کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 2 ماہ میں وطن واپس آکر پاسپورٹ ٹرائل کورٹ کو جمع کرانے کی بھی ہدایت کر دی۔

عدالت نے کہا کہ ڈاکٹر ڈنشا بیٹی کی شادی کے لیے برطانیہ جا سکتے ہیں، وہ 2 ماہ میں وطن واپس آ کر پاسپورٹ ٹرائل کورٹ کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ڈاکٹر ڈنشا کے ایک مرتبہ بیرونِ ملک جانے کی اجازت پر اعتراض نہیں، عدالت ماضی میں بھی ملزمان کو ایک مرتبہ جانے کی اجازت دے چکی ہے۔

جسٹس شہزاد ملک نے کہا کہ کیا گارنٹی ہے کہ ڈاکٹر ڈنشا وطن واپس آئیں گے؟ 

وکیل ملزم فاروق نائیک نے کہا کہ ڈاکٹر ڈنشا مچلکے جمع کرانے پر آمادہ ہیں، سپریم کورٹ نے2021ء میں ضمانت دی تھی آج تک اس کا غلط استعمال نہیں کیا۔

جسٹس شہزاد ملک نے کہا کہ ضمانت کے فیصلے میں پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا حکم دیا گیا تھا، سپریم کورٹ 3 سال بعد اپنے فیصلے پر کیسے نظرِ ثانی کر سکتی ہے؟

وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ نظرِ ثانی نہیں بلکہ بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے ایک دفعہ بیرونِ ملک جانے کی درخواست کر رہے ہیں۔

 نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ترامیم بحال ہونے کے بعد ممکن ہے کیس کسی اور فورم کو منتقل ہو جائے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ 4 سال سے ٹرائل کیوں نہیں شروع ہوا؟ نیب اتنا عرصہ کیا کرتا رہا ہے؟

قومی خبریں سے مزید