• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا بانیٔ پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا معاملہ زیرِ غور ہے؟ جج کا سوال، درخواست پر اعتراضات دور

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی کی ممکنہ ملٹری حراست و ٹرائل کے خلاف درخواست پر اعتراضات دور کر دیے۔

بانیٔ پی ٹی آئی کی ممکنہ ملٹری حراست و ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 16 ستمبر تک وفاقی حکومت سے وضاحت طلب کر لی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزراء کی طرف سے بانیٔ پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی دھمکی دی گئی، بانیٔ پی ٹی آئی ایک سویلین ہیں، سویلین کا ملٹری ٹرائل درخواست گزار اور عدالت کے لیے باعثِ فکر ہے، درخواست گزار کے وکیل کہتے ہیں کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے بیان آیا ہے، اگر ایسا ہے تو فیڈریشن کی طرف سے واضح مؤقف آنا چاہیے، آج ہم کہہ دیں کہ ابھی کچھ نہیں، کل آپ ملٹری ٹرائل کا آرڈر لے آئیں پھر کیا ہو گا؟ وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر پیر کو عدالت کو واضح آگاہ کریں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ استدعا ہے کہ پہلے درخواست پر عائد اعتراضات کا فیصلہ کر لیا جائے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میں درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر رہا ہوں، سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق فیصلہ موجود ہے، جواب دیں کہ کیا بانیٔ پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا معاملہ زیرِ غور ہے؟ اگر ایسا کچھ نہ ہوا تو درخواست غیر مؤثر ہو جائے گی، اگر ایسا کچھ زیرِ غور ہوا تو پھر ہم اس کیس کو سن کر فیصلہ کریں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید