سینیٹ اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے بتایا گیا کہ 25 جولائی کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کچے کے ڈاکوؤں کے استعمال میں 465 سمز بلاک کیں۔
سینیٹ وقفہ سوالات میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تحریری جواب میں 24-2023 کے دوران جعلسازی پر وارننگ یا بلاک کی گئی سمز کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ 5 ہزار 294 سمز بلاک کی گئیں۔ 4 ہزار 507 انٹرنیشنل موبائل ایکوپمنٹ آئیڈینٹیٹی (IMEI) بلاک کی گئیں۔ 113 شناختی کارڈ بلاک اور بلیک لسٹ کیے گئے، 19 ہزار 730 موبائل نمبرز کو وارننگ دی گئی۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ سمز قومی سیکیورٹی کے حوالے سے اداروں کی ہدایت پر بلاک کی جاتی ہیں۔
25 جولائی کو پی ٹی اے نے کچے کے ڈاکوؤں کے استعمال میں 465 سمز بلاک کیں۔ وزارت داخلہ کے خط پر یہ سمز بلاک کی گئی ہیں، جو شکارپور اور گھوٹکی میں کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے استعمال کی جاتی تھیں۔