بھارت میں بابری مسجد شہید کرنے کے بعد مغلیہ دور کی ایک اور تاریخی مسجد پر قبضہ کرنے کے انتہاپسندانہ عزائم بڑھ آگئے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک تقریب میں خطاب کے دوران وارانسی کی گیان واپی مسجد کو ’شیو مندر‘ قرار دیا۔
گورکھپور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے لوگ گیان واپی کو مسجد کہتے ہیں، لیکن یہ دراصل 'وشوناتھ' (بھگوان شیو) کا مندر ہے۔‘
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے گیان واپی مسجد کو مسلم عبادت گاہ کہلائے جانے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا۔
یاد رہے کہ مغلیہ دور حکومت میں تعمیر ہونے والی گیان واپی مسجد سے متعلق ہندوؤں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہاں پر پہلے مندر قائم تھا، جسے منہدم کرکے مغل بادشاہ اورنگزیب کے دور میں مسجد تعمیر کی گئی تھی، تاہم مسلمانوں کی جانب سے ہندوؤں کے اس دعوے کو مسترد کردیا گیا۔
جس کے بعد معاملہ عدالت میں لے جایا گیا تو بھارتی عدالت کی جانب سے بھی ہندوؤں کے حق میں فیصلہ دے دیا گیا تھا، عدالت نے مسجد کے تہہ خانے میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
اب دوبارہ ہندوؤں کی جانب سے اس مسجد پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مسجد کی باقی ماندہ جگہ کا سروے کرنے کیلئے ’سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو اجازت دے، جس پر عدالت کی جانب سے ہندوؤں کے مطالبے کی سماعت 18 ستمبر کو مقرر کردی گئی ہے۔