وارانسی کی گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت ملنے کے بعد ہندؤ پجاری خاندان کے افراد نے پوجا کا آغاز کردیا ہے۔
بابری مسجد شہید کرنے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے مغلیہ دور کی ایک اور تاریخی مسجد پر قبضہ کرنے کی ٹھان لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اتر پردیش میں بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد گزشتہ روز وارانسی کی ضلعی عدالت کے فیصلے پر مذکورہ مسجد کے تہہ خانے میں نصب 30 برس پرانی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کاشی وشوناتھ مندر کے پجاری مسجد میں پوجا کروائیں گے۔
عدالت کے فیصلے کے فوری بعد گزشتہ رات گئے پوجاریوں نے مسجد کے تہہ خانے، جس کو ’ویاس کا تہہ خانہ‘ بھی کہا جاتا ہے، کا رخ کرلیا۔
انہوں نے مسجد کے قریب ہی ’مندر‘ کا بورڈ نصب کیا اور رات 3 بجے پوجا کا آغاز کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے مسجد کے اطراف بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب مسجد انتظامیہ نے سیشن عدالت کا یہ یک طرفہ فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کے حکم پر اس مسجد کے تہہ خانے کو 30 برس قبل سیل کیا گیا تھا۔
تاہم گزشتہ روز وارانسی کی سیشن کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ہندؤں کو بھی پوجا کی اجازت ہے، مسجد میں لگائی گئی رکاوٹوں کو ایک ہفتے میں ہٹایا جائے۔