سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیر کاکڑ و دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔ مجوزہ آئینی ترامیم کو اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی کیخلاف قرار دیا جائے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو آئینی ترامیم سے روکا جائے۔ مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پارلیمنٹ اگر آئینی ترامیم کرلے تو صدر مملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے۔ مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے۔ پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیار کو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کرسکتی۔
درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔