• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی ملاقات، مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق


وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ 

وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے مجوزہ آئینی ترامیم پر بھی بات چیت کی۔

ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ جے یو آئی سربراہ کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی کے وفد میں اراکین قومی اسمبلی خورشید شاہ، نوید قمر، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔ 

ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس سے متعلق مشاورت کو وسیع کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئین میں ترمیم و قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے۔ 24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو انصاف کی فوری اور مؤثر فراہمی ہے۔ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی۔

ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی مشاورت میں کردار ادا کریں گے جبکہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مزید مشاورت سے کسی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔

وزیراعظم نے پیپلز پارٹی کے وفد سے بات چیت میں کہا کہ معاشی اشاریوں میں حالیہ بہتری انتہائی خوش آئند ہے۔ گزشتہ ماہ پچھلے کئی سال میں پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آگئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کی جس سے معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عوام کو ریلیف پہنچانے کی حکومتی کاوش ہے۔

ملاقات میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ اور عطا تارڑ بھی موجود تھے۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

48 گھنٹوں میں بلاول بھٹو زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے یہ دوسری ملاقات تھی۔

ملاقات میں خورشید شاہ، نوید قمر، جمیل سومرو اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی شریک ہیں۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نوید قمر نے کہا کہ جے یو آئی سربراہ کا اختلاف آئینی عدالت کے طریقہ کار سے ہے۔ کل اسپیشل کمیٹی میں مولانا فضل الرحمان موجود تھے، وہاں یہ بات ہوئی کہ جس پر سب متفق ہیں، وہ لے کر آئیں۔

ملاقات میں شریک ایک اور پی پی رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مجوزہ آئینی ترمیم پر ہم اور مولانا فضل الرحمان متفق ہوں گے تو حکومت کو بتائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید