• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسر نواز اس عمر میں دوسری شادی کرتے ہیں تو میں کیا کر سکتی ہوں؟ ندا یاسر


پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان ندا یاسر کا کہنا ہے کہ اگر یاسر نواز اس عمر میں دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں تو میں کیا کر سکتی ہوں؟

حال ہی میں ندا یاسر نے فنکار فیصل قریشی کی پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور مختلف امور اور ماضی کے تنازعات پر کھل کر بات کی۔

ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کا کام تو ٹرول کرنا ہے، جب ہم حج پر گئے وہاں سے وی لاگ شیئر کیا تب بھی لوگوں نے ٹرول کیا اور جب حج کے بعد چھٹیاں منانے بیرونِ ملک گئے تب بھی لوگوں نے باتیں کی کہ حج کا خیال کر لیتے، چھٹیوں پر جانے کی کیا ضرورت تھی؟ حالانکہ حج کے بعد چھٹیاں منانے سے کہیں منع نہیں کیا گیا۔

اداکارہ نے کہا کہ ہم اپنے حق حلال کے پیسے سے چھٹیاں منانے گئے تھے، کسی کتاب میں یہ نہیں لکھا کہ حج کے بعد چھٹیاں نہیں منا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ حج کے موقع پر ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ ان یادوں کو سمیٹ لے اور ہم نے بھی یہی کیا، وہاں آئے تمام لوگ ایسا ہی کر رہے تھے کسی کو کچھ نہیں کہا گیا لیکن ہمیں ٹرول کیا گیا، یہ ہماری یادیں تھیں جنہیں ہم مستقبل میں اپنے بچوں کے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں۔

ندا یاسر نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دانیا نے جو کہا درست کہا، اس وقت میں نے ڈیزائنگ کی تعلیم شروع کی تھی اور سادہ سا جوڑا بنایا، جس کے کٹس پر کام کیا گیا تھا، جوڑا ڈیزائن کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس پر بھاری بھرکم کام کیا جائے بلکہ صرف سادے کٹس والے جوڑے بھی بہت پسند کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے ساتھی فنکارہ دانیا انور کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر دانیا کو میرا ڈیزائن کردہ جوڑا پسند نہیں آیا تو میں کیا کر سکتی ہوں؟ میرا جوڑا تو لوگوں نے بہت پسند کیا اور اسے خریدا بھی، ممکن ہے کہ دانیا نے اس لیے کہہ دیا کیونکہ وہ مجھے نہیں جانتیں اور میں بھی انہیں نہیں جانتی۔

اداکارہ و میزبان نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ماضی میں ان کے شو پر نیوز اینکر رابعہ انعم اور محسن عباس کے درمیان ہونے والے تنازع پر بات کی اور اپنے بیان کی وضاحت بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ رابعہ انعم ایک اچھی گیسٹ تھیں لیکن اس وقت شو پر جو مہمان مدعو تھے، انہیں میں نے بلایا تھا، وہ میرے مہمان تھے اس لیے میں اپنے مہمان کی بے عزتی برداشت نہیں کر سکتی، کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ میرے مہمان کی بے عزتی کرے۔

ندا یاسر نے کہا کہ وہ اپنے کسی مہمان سے کوئی رنجش نہیں رکھتیں، اگر کوئی شخص اپنی ذاتی زندگی میں کچھ بھی کرتا ہے تو اسے سزا جزا دینے کا کام اللّٰہ تعالیٰ کا ہے، ہم کون ہوتے ہیں انہیں سزا یا جزا دینے والے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شو پر حقیقیت میں بھی کچھ ہو جائے تو لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ سب ریٹنگ کے لیے ہو رہا ہے، ہم اپنے عوام کے ذہن کو تبدیل نہیں کر سکتے۔

دورانِ انٹرویو یاسر نواز کے دوسری شادی سے متعلق قانون سازی کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں سے کسی نے مستقبل نہیں دیکھا ہے، اگر یاسر اس عمر میں دوسری شادی کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں، میں کیا کر سکتی ہوں؟

انٹرٹینمنٹ سے مزید