• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی نئے ٹیکس اقدامات زیر غور نہیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں وضاحت

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ منی بجٹ آرہا ہے نہ کوئی نیا ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔

ممبران ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) آپریشنز حامد عتیق سرور نے اجلاس کو بتایا کہ کوئی نئے ٹیکس اقدامات زیر غور نہیں ہیں، منی بجٹ یا نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو اس سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا مشکل ٹیکس ہدف حاصل کرنا ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے نان فائلرز کی شناخت کریں گے۔

حامد عتیق سرور نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ 20 لاکھ تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے، ان میں سے کچھ ٹیکس فائلرز ہیں۔

ممبر آئی آر ایس نے مزید کہا کہ اس وقت 60 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں، 25 لاکھ صفر ٹیکس دیتے ہیں، ہول سیل مارکیٹس کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، اس معاملے میں ہمیں مسائل درپیش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو آڈٹ میں مسائل ہیں، نیا عملہ رکھنے میں بھی مشکلات ہیں، حکومت شارٹ ٹرم میں 4 ہزار آڈیٹرز رکھنا چاہتی ہے۔

قومی خبریں سے مزید