اسرائیل نے حالیہ چند ماہ میں مزاحمتی تنظیموں حزب اللّٰہ اور حماس کے ساتھ ایران کی بھی اہم شخصیات کو شہید کیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تنازع 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہوا، جس کے بعد سے اسرائیل نے جنگ کا دائرہ کار غزہ، ایران اورحالیہ دنوں میں لبنان تک پھیلادیا ہے۔
تازہ ترین کارروائی میں اسرائیل نے حزب اللّٰہ کی 32 برس سے قیادت کررہے، حسن نصراللّٰہ کی شہادت کا دعویٰ کیا، جس کی بعد ازاں تصدیق ہوگئی ہے۔
اسرائیل اس سے قبل 2006ء میں بھی حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا لیکن وہ ابھر کر سامنے آئے تھے، لیکن اس بار حزب اللّٰہ نے صہیونی فوج کے حملے میں اپنے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے چند ماہ میں بڑی مزاحمتی شخصیات کو شہید کیا، جن میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ بھی شامل ہیں، جن کی تہران میں شہادت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
حسن نصر اللّٰہ سے قبل اسرائیل نے ابراہیم قدوسی کو 24 ستمبر کو بیروت میں شہیدکردیا تھا، جو حزب اللّٰہ کے اہم کمانڈر اور راکٹ ڈویژن کے سربراہ تھے۔
اس سے قبل اسرائیل نے 20 ستمبر کو بیروت میں ایک حملے میں ابراہیم عقیل کو شہید کیا تھا، وہ حزب اللّٰہ کی رضوان فورس کے اہم کمانڈر تھے، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اُن کے سر کی قیمت 70 لاکھ ڈالرز مقرر تھی۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق احمد وہابی بھی 20 ستمبر کے اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، وہ 2024ء کے شروع میں غزہ میں کارروائی کرنے والی رضوان اسپیشل فورسز کے نگراں بھی رہے۔
فواد شکر، حزب اللّٰہ کے اس اعلیٰ کمانڈر کو 30 جولائی کو لبنان کے دارالحکومت کے مضافتی علاقے میں اسرائیل نے شہید کیا، وہ حسن نصر اللّٰہ کے انتہائی قریبی تھے، امریکا نے ان پر 2015ء میں پابندیاں عائد کی تھیں، ان پر 1983ء میں بیروت میں امریکی میرین کی بیرکوں پر حملے کا مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا، جس میں 241 فوجی اہلکار مارے گئے تھے۔
اسرائیل فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے حزب اللّٰہ رہنماؤں کی فہرست میں ایک نام محمد ناصر کا بھی ہے، جنہیں 3 جولائی کو لبنان کے شہر طائر میں نشانہ بنایا گیا، وہ حزب اللّٰہ کی کارروائیوں کے اہم ذمے دار تھے۔
طالب عبداللّٰہ حزب اللّٰہ کے سینئر فیلڈ کمانڈر تھے، جنہیں 12 جون کو ایک حملے میں اسرائیل نے شہید کرنے کا دعویٰ کیا، جن کی شہادت کی اطلاع پر حزب اللّٰہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹس کی بھاری بمباری کی گئی تھی۔
حماس کے رہنما محمد ضیف کو اسرائیلی فورسز نے انٹیلیجنس اطلاعات پر غزہ کے علاقے خان یونس میں 13 جولائی کو شہید کیا، وہ اس سے قبل 7 قاتلانہ حملوں میں محفوظ رہے تھے، وہ القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے تھے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل علاقوں میں حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جاتے ہیں۔
حماس رہنما صالح العروری کو 2 جنوری 2024ء کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں اسرائیل نے ڈرون حملے میں شہید کیا، وہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے بانی تھے۔
ایرانی حکام میں محمد رضا زاہدی جو پاسدان انقلاب اسلامی کی ایلیٹ قدس فورس کے سینئر کمانڈ تھے، انہیں اپریل میں اسرائیل نے فضائی حملے میں شہید کیا تھا، اس حملے میں دمشق میں ایرانی قونصل خانہ تباہ کیا گیا تھا۔