امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
منعم ظفر نے کہا ہے کہ تاجر پریشان ہیں، صنعت کار پریشان ہیں، کے الیکٹرک سب سے زیادہ یونٹ چارج کر رہی ہے۔
منعم ظفر کا کہنا ہے کہ ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ کےالیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے، عوام کو سستی بجلی فراہم کریں، لوڈشیڈنگ اور بھاری بھرکم بلوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تاجردوست اسکیم کے نام پر تاجر دشمن اسکیم بنا دی گئی ہے۔
منعم ظفر نے مزید کہا کہ ہماری تحریک کا اگلا مرحلہ شروع ہو چکا ہے، ہم 29 ستمبر کو دس سے زائد مقامات پر دھرنے دینے جا رہے ہیں، حکومت کے نمائندے اپنی عیاشیاں ختم نہیں کر رہے، مہنگی گاڑیاں اور اضافی پیٹرول مل رہا ہے۔
منعم ظفر نے کہا سندھ حکومت کی تاریخ ہے کہ تعلیم کو تباہ کر کے بچوں کو پڑھنے نہ دو، صوبائی حکومت تعلیم کے ساتھ کھیل رہی ہے، حکمرانوں سے مطالبہ ہے کہ بااختیارات کمیٹی بنائی جائے جو طلبہ کے معاملات دیکھے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی شفاف اور آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
منعم ظفر کا کہنا ہے کہ اس وقت شہر میں بڑا مسئلہ تباہ حال انفرا اسٹرکچر ہے، مرتضیٰ وہاب اس شہر کے لیے بھیانک خواب بن گئے ہیں، وہ نوٹس تو لیتے ہیں لیکن ان کے نوٹس کا جواب نہیں آتا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے نیپرا کے چیئرمین کو اپنی ذمے داری پوری کرنے کے حوالے سے خط ارسال کیا تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ نیپرا بدترین لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے، کے الیکٹرک کے خلاف فوری کارروائی کرے۔