جسم سے باہر دل رکھنے والا 8 دن کا بچہ سرجری نہ ہونے کے باعث انتقال کر گیا، انتہائی رسکی اور پاکستان میں پیڈیاٹریک کارڈک سرجنز کی کمی کے سبب بچے کی بروقت سرجری نہ ہو سکی۔
اہلِ خانہ کے مطابق بچے کا دل پیدائشی طور پر جسم سے باہر تھا، بچے کو مختلف اسپتال لے کر گئے، بتایا گیا کہ بچے کا علاج ملک میں ممکن نہیں۔
اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب میں ہمیں بتایا کہ بچے کی سرجری بیرونِ ملک ہی ممکن ہے۔
قومی ادارۂ امراضِ قلب کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کے دوران بتایا ہے کہ بچے کی سرجری یہاں ممکن تھی، ایسی 3 سے 4 سرجریز کر چکے ہیں، بچے کی سرجری سے متعلق اہلِ خانہ کو کس نے منع کیا تھا اس حوالے سے معلومات لی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب کنسلٹینٹ کارڈیولوجسٹ ڈاکٹر اکرم کا کہنا ہے کہ جسم سے باہر دل رکھنے والے بچوں کے کیسز بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں، پاکستان میں پیڈیاٹرک کارڈک سرجنز کی تعداد بہت کم ہے، پیڈیاٹرک کارڈک سرجنز کی کمی کی وجہ سے پیچیدہ سرجریز ملک میں ریفر نہیں کی جاتیں۔