وفاقی حکومت نے ستمبر اکتوبر میں مہنگائی میں مزید کمی کا امکان ظاہر کر دیا۔ وزارت خزانہ نے اکنامک اپ ڈیٹ اینڈ آؤٹ لک رپورٹ برائے ستمبر 2024 جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر اکتوبر میں مہنگائی کی شرح مزید کمی کے ساتھ 8 سے 9 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں دو ماہ میں 80.9 فیصد کمی ہوئی، رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ترسیلات زر 44 فیصد بڑھ گئیں، جولائی میں مالی خسارہ72.1 فیصد اضافے سے 387 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے، رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں مثبت معاشی آثار نظر آرہے ہیں، صنعتی پیداوار اور بڑے شعبوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی ہوئی ہے، ستمبر میں برآمدات ڈھائی سے 3 ارب ڈالر کے درمیان رہنے کی توقع ہے، ترسیلات زر 2 ارب 70 کروڑ ڈالر سے 3 ارب 20 کروڑ ڈالر تک رہنے کا امکان ہے۔
برآمدی شعبے اپنی پیداوار بڑھانے کیلئے تیار دکھائی دے رہے ہیں، رواں مالی سال پہلے 2 ماہ زرعی مشینری اور آلات کی درآمد میں 105 فیصد اضافہ ہوا ہے، زرعی شعبے میں میکنائزیشن میں تیزی کا رجحان ہے، خریف میں یوریا کھاد کی فروخت میں 13.6 فیصد کمی ہوئی، خریف میں ڈی اے پی کی فروخت میں 22 فیصد کی کمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2.4 کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال پہلے 2 ماہ ترسیلات زر، برآمدات، درآمدات، بیرونی سرمایہ کاری بڑھی، مہنگائی میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، پہلے 2 ماہ میں ترسیلات زر 44 فیصد اضافے کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے قریب رہیں، برآمدات میں 7.2 فیصد اور درآمدات میں 13.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رواں مالی سال کے 2 ماہ میں 80.9 فیصد کی کمی ہوئی، زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی اضافہ ریکارڈ ہوا۔
ایف بی آر محصولات میں20.6 فیصد اور نان ٹیکس آمدنی میں 20.5 فیصد اضافہ ہوا، مہنگائی 27.4 فیصد سے کم ہو کر9.6 فیصد پر آگئی، پہلے 2 ماہ میں مالیاتی خسارے میں 72.1 فیصد کا اضافہ ہوا، مالیاتی خسارہ 225 ارب روپے سے بڑھ کر387 ارب روپے تک پہنچ گیا۔