راولپنڈی احتجاج میں شریک ہونے کے لیے وزیرِاعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختون خوا سے روانہ ہونے والا قافلہ موٹروے اٹک پُل سے پنجاب میں داخل ہو گیا۔
اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا، رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے راولپنڈی پہنچیں گے۔
اس سے قبل صوابی میں ریسکیو ٹیمیں، ایمبولینس، کرین اور فائر فائٹر کی گاڑیاں بھی کھڑی کی گئی تھیں۔
اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو کی گاڑیوں اور اہلکاروں کو ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کی احتجاج میں شرکت کے لیے وزیرِاعلی علی امین گنڈاپور کی زیرِ صدارت اجلاس میں تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلحہ ساتھ نہ رکھنے اور قافلے میں موجود مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں تحریکِ انصاف کے احتجاج میں خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے اٹک خورد کے مقام پر کنٹینرز اور گاڑیاں کھڑی کردی گئی ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں راستے بند کرنے کا تاحال کوئی حکم نہیں ملا، پنجاب کی طرف قومی شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں ہے۔