پینتھرز نے فائنل میں مارخورز کو 5 وکٹوں شکست دے کر چیمپئنز ون ڈے کپ جیت لیا۔ عثمان خان ایونٹ کے بہترین بیٹر اور محمد حسنین بہتر بولر قرار پائے۔ مین آف دا میچ کا ایوارڈ ساجد خان کو ملا۔
فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا ایونٹ کا فائنل مقابلہ یکطرفہ ثابت ہوا۔
مارخورز نے پہلے بیٹنگ کی لیکن پوری ٹیم 122 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ فخر زمان 46 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے، حسیب اللہ خان نے 27 اور بسم اللہ خان نے 16 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ انکے علاوہ کوئی اور کھلاڑی دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہوسکا۔
پینتھرز کی جانب سے محمد حسنین نے 3 وکٹیں لے کر مارخورز کے ٹاپ آرڈر کی دھجیاں اڑائیں، جبکہ اختتامی لمحات میں عرفات منہاس نے صرف ایک رن دے کر تین کھلاڑیوں کو پویلین بھیج کر مارخوز کی اننگز تمام کردی۔
انکے علاوہ ساجد خان نے دو جبکہ علی رضا اور شاداب خان نے ایک ایک وکٹ لی۔
پینتھرز نے 123 رنز کا آسان ہدف 18 ویں اوور میں حاصل کرلیا، تاہم ہدف تک پہنچنے میں یہ 5 وکٹوں سے بھی محروم ہوگئی تھی۔ پینتھرز کی جانب سے عبدالواحد بنگلزئی 41 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
مارخورز کے عاکف جاوید اور محمد عمران نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔
پینتھرز کے عثمان خان ٹورنامنٹ کے بہترین وکٹ کیپر اور بہترین بیٹر قرار پائے جبکہ پینتھرز کے فاسٹ بولر محمد حسنین بہترین بولر ہونے کے ساتھ ساتھ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی بنے۔
محمد حسنین نے اس حوالے سے کہا کہ اللّٰہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اچھی پرفارمنس دی۔ ون ڈے کرکٹ کھیلنی تھی اسی اعتبار سے تیاری کی۔
مارخورز کے کپتان افتخار احمد کا کہنا تھا کہ فائنل میں پارٹنر شپ نہیں لگا سکے، جو پلیئرز نیشنل ڈیوٹی پر جا رہے تھے انکا پہلے اندازہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ کامران غلام ڈومسٹک میں ہمیشہ اچھا پرفارم کر رہے ہیں۔ عاکف جاوید بھی اچھی بولنگ کر رہے ہیں۔
فاتح ٹیم کے کپتان شاداب خان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ ٹیم پرفارمنس دی جائے۔ نتیجہ ہمارے ہاتھ میں نہیں لیکن کوشش کر سکتے ہیں۔
شاداب خان نے کہا کہ تماشائیوں کا بہت شکریہ کہ وہ آئے اور کھلاڑیوں کو بھرپور سپورٹ کی۔