پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ شریک نہیں ہوئے۔
اجلاس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین شریک ہوئے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔
اجلاس آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد بلایا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے تحت 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
کمیٹی نے گزشتہ اجلاس میں 2018ء سے زیرِ التواء 14 نظرِ ثانی درخواستوں پر 9 لارجر بینچ تشکیل دیے تھے۔
کمیٹی نے معمول کے مقدمات کی سماعت کے لیے 7 بینچوں کی تشکیل کا ججز روسٹر بھی جاری کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس کے منٹس جاری کر دیے۔
میٹنگ منٹس کے مطابق 63 اے نظرِ ثانی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا، جسٹس منیب اختر نے خط میں بینچ میں بیٹھنے کے لیے وجوہات کے ساتھ عدم دستیابی کا اظہار کیا، آج 9 بجے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا، جس میں جسٹس منصور شاہ کے چیمبر اسٹاف سے رابطہ کیا۔
میٹنگ منٹس میں بتایا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، انہوں نے رابطہ کرنے پر بینچ میں شمولیت سے بھی انکار کیا، کمیٹی نے اجلاس میں بینچ تشکیل کے لیے جسٹس نعیم اختر افغان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔