گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس رقم کی کمی نہیں، بینکوں کو قرض کی ادائیگی وقت سے پہلے کر رہے ہیں۔
بینکنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ آئی ایم ایف کی قسط آنے کے بعد زرِمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالرز تک آ گئے۔
انہوں نے کہا کہ زرِمبادلہ کے ذخائر اب 2 ماہ کی امپورٹ کے برابر ہیں، ایس ایم فنانسنگ کا حجم 550 ارب روپے 5 سال میں 1.1 ٹریلین تک پہنچانے کا ہدف ہے، مہنگائی میں کمی کے اثرات زری پالیسی پر ہوتے ہیں، حکومت کے مالی معاملات میں بہتری آئی ہے، بینکوں سے قرض کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔
جمیل احمد کا کہنا ہے کہ بینکس کے اندر انٹرنیٹ کا استعمال ہوتا ہے تو آن لائن فراڈ بڑھتے ہیں، ہم نے بینکوں کو تنبیہ کر دی ہے کہ اپنی سائبر سیکیورٹی بہتر بنائیں، فاریکس مارکیٹ میں اس وقت روپے پر کوئی دباؤ نہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مکمل ڈیجیٹل بینکنگ 2025ء میں شروع کریں گے، بیکنگ میں جدت ہی بینکنگ کا مستقبل ہے، بینکاری میں جدت لا کر معیشت کو فروغ دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 2 دہائیوں کے دوران ٹیکنالوجی میں انقلاب آیا ہے، ٹیکنالوجی میں جدت سے بینکاری آپریشنز زیادہ آسان اور بہتر ہو گئے ہیں، ٹیکنالوجی کے باعث بینک صارفین کو ان کی ضروریات کے مطابق پراڈکٹس فراہمی کے قابل ہوئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک راست کو مشرقِ وسطیٰ کے سافٹ ویئر سے کنکٹ کر رہی ہے، پاکستانیوں کو اپنی رقم یہاں بھیجنا کم لاگت پر آسان ہو گا، برانچ لیس بینکنگ کے صارفین کی تعداد 59 ملین ہو گئی ہے۔
جمیل احمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد 12 ملین تک پہنچ گئی ہے، موبائل بینکنگ اور انٹرنیٹ بینکنگ تیزی سے اوپر جا رہی ہے، موبائل بینکنگ میں گروتھ 70 فیصد اور انٹرنیٹ بینکنگ کی رفتار 30 فیصد سالانہ ہے۔