• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج رکوانے کی درخواست، سیکریٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں طلب

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج روکنے کی درخواست پر  اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو 3 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ جی راجہ صاحب کیا ایمرجنسی ہے؟ میں عموماً ہفتے کو کیس نہیں سنا کرتا لیکن آپ بتائیں کیا عجلت ہے۔

درخواست گزار کے وکیل راجہ انعام امین نے کہا کہ دو دن سے پورا اسلام آباد بند ہے، کاروبار بند ہے، بچوں کے امتحانات ہیں، ڈیڑھ لاکھ افراد کی روزانہ آمد و رفت ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ صورتِ حال سمجھ سکتا ہوں، میں خود کنٹینرز کے درمیان سے گزر کر آیا ہوں۔ 

وکیل راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس بھی ہونے جا رہی ہے۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اُس کانفرنس میں تو ابھی ہفتہ پڑا ہوا ہے، ایک چیز ہر ایک کو یاد رکھنی چاہیے ہر شہری کے حقوق ہیں، ایک شہری کے حقوق کے ساتھ ساتھ دیگر کے حقوق کا خیال بھی رکھنا ہوتا ہے، امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنا حکومت کا کام ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو روسٹرم پر بلا کر کے کہا کہ سیکریٹری داخلہ سے کہیں عدالت میں پیش ہو جائیں، پولیس کے بھی کسی ذمہ دار افسر کو پیش ہونے کا کہہ دیں، وزیرِ داخلہ کو بلانا تو شاید مناسب نہ ہو لیکن اگر ہوں تو انہیں بھی بلا لیں، عدالت پی ٹی آئی کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتی، میں حکومتی اداروں کو آرڈر جاری کر سکتا ہوں کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں، موبائل سگنل دو دن سے بند ہیں، کسی کی ایمرجنسی ہو جائے تو کیا ہو گا۔

اس سے قبل بلیو ایریا ٹریڈرز یونین نے اسلام آباد میں احتجاج رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ آج ہی حکم جاری کرے۔

درخواست تاجروں کے نمائندے راجہ حسن اختر کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

اس حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے گرد و نواح میں فوج کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا۔

پاک فوج کے دستوں نے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاک فوج کے دستوں کا ڈی چوک سمیت ریڈ زون میں گشت جاری ہے۔

وزارتِ داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے تھے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی مناسبت سے 5 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک اسلام آباد میں فوج تعینات رہے گی۔

وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے رات گئے ڈی چوک اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید