پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی انا پرست انسان ہیں اور بدقسمتی سے ان کی انا پاکستان سے بھی اونچی ہے، اُنہیں پاکستان کی بھی پرواہ نہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جب تک سہولت ملتی رہی سب ٹھیک تھا، عمران خان کا مقصد اقتدار حاصل کرنا ہے اور دوسری صورت میں ملک کی تباہ کرنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھا تاکہ معاہدہ خراب ہو اور ملک کی معیشت تباہ ہو
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے پہلے بھی دھرنے میں افسران کو دھمکیاں دیں اور اداروں پر حملہ کیا پھر جب فوج نے خود کو سیاست سے الگ کیا تو وہ فوج کے مخالف ہوگئے۔
اُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی آج بھی ملک کے مسائل میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں، ماضی میں چینی صدر کی آمد پر دھرنا دیا گیا اور اب شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کو بھی خراب کروانا چاہتے ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی گرفتاری سیاستدانوں سے الگ نہیں، کونسا سیاستدان ہے جو جیل نہیں گیا، گرفتار نہیں ہوا، انہوں نے گرفتاری کے ردعمل میں فوج میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس سب نے دیکھا ہے، قانون کے مطابق سیاسی جماعتیں فنڈ لے سکتی ہیں مگر کسی غیر ملکی سے نہیں، بھارتی اور اسرائیلی شہریوں کا پاکستان کی سیاسی جماعت کو فنڈز دینا سمجھ سے بالاتر ہے، اس پر کارروائی ہونی چاہیے تھی مگر کچھ نہیں ہوا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم پیدائشی پیپلز پارٹی کے جیالے ہیں، ہم اپنی قیادت کی اندھی تقلید نہیں کرتے، خدانخواستہ ہماری قیادت کوئی ایسا فیصلہ کرے جو ملک مخالف ہو ہم اسے نہیں مانیں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ میثاقِ جمہوریت میں طے ہوا ہے آئینی عدالتیں قائم ہوں، بدقسمتی سے سپریم کورٹ کا 85 فیصد وقت آئینی مقدمات میں صرف ہوتا ہے، قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف انہوں نے منظم مہم چلائی ہے، پی ٹی آئی ججز کو متنازع بنانا چاہتی ہے، آئینی عدالت کے لیے آئینی ترمیم ضروری ہے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی نے بتایا کہ نیاز خان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، ان کی شمولیت سے پیپلز پارٹی کو فائدہ ہوگا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مختلف سیاسی کارکنان پے در پے پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے نیاز خان کا کہنا ہے کہ 40 سال میں نے اے این پی میں کام کیا، اب پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر شہر کی بہتری کے لیے کام کریں گے اور ہم سب قوموں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔