• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور منظر عام پر آگئے، وہ اچانک صوبائی اسمبلی میں داخل ہوگئے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں شام سے شروع ہونے والے اجلاس میں اسپیکر نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر لاپتہ ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور گزشتہ دن سے لاپتہ تھے، اُن سے متعلق مختلف چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ انہیں وفاق نے حراست میں لے لیا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ سمیت حکومتی وزراء اس بات کی تردید کرتے رہے ہیں۔

صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی

اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیرصدارت اجلاس پانچ گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا تھا۔ 

اسپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ انتظامیہ نے مجھ سے رابطہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کرنے والی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اسمبلی میں تمام پارٹیوں کے نمائندے ہیں، دو دن کے واقعات انتہائی توجہ کے ساتھ سنے جائیں۔ کارکنان اپنے نمائندو اور اپوزیشن کو سنیں۔ امید ہے کہ کارکن ایوان میں سب کو سنجیدگی سے سنیں گے۔

کے پی اسمبلی صوبے کے عوام کی نمائندہ ہے، عوام کے نمائندے موجود ہیں، گیلری میں بیٹھے کارکن نعروں سے گریز کریں۔ 

وزیراعلیٰ کی گمشدگی سے متعلق قرارداد منظور

خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی جانب سے وزیراعلیٰ کی گمشدگی سے متعلق قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔ 

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ وزیر داخلہ، گورنر کے پی کو چاہیے تھا کہ صوبائی حکومت کو آگاہ کریں۔ اسپیکر انٹیلیجنس اداروں اور تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کریں۔ اسپیکر تمام قانونی اقدامات کر کے ایوان کو اعتماد میں لیں۔

اسپیکر نے کہا کہ قرارداد کی روشنی میں آئی جی، چیف سیکریٹری، پرنسپل سی ایم سیکریٹری کو کل طلب کرتا ہوں۔ حکام بتائیں کہ وزیراعلیٰ سے متعلق کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

علی امین گنڈاپور کے پروڈکشن آرڈر جاری

اجلاس کے دوران اسپیکر صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت دیگر لاپتہ ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

قومی خبریں سے مزید