صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے 8 اکتوبر 2024ء قومی استقامت کے دن اپنے پیغام میں کہا کہ بڑھتا ہوا درجۂ حرارت، غیر متوقع اور شدید موسمی حالات سے ملک کے بنیادی ڈھانچے اور لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔
جاری بیان میں صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے پیشِ نظر پاکستان کو قدرتی آفات سے لاحق خطرہ بڑھ گیا ہے، ملک میں موسمیاتی آفات کی تعدد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کا زلزلہ ہمارے شہروں اور دیہات میں ناقابلِ فراموش تباہی کا باعث بنا، قوم نے بے مثال استقامت، اتحاد کا مظاہرہ کیا اور متاثرین کی دل کھول کر مدد کی۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ زلزلے کے بعد گراں قدر تعاون پر عالمی برادری، دوست ممالک، سول سوسائٹی اور فلاحی تنظیموں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور فلاحی اداروں نے سڑکوں، تعلیم، صحت اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو میں مدد کی۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ دوستوں اور فلاحی تنظیموں کی مدد نے زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو امید دی اور اُنہیں زندگیوں کی تعمیرِ نو کے قابل بنایا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے مختلف چیلنجز کے سامنے غیر معمولی استقامت کا مظاہرہ کیا، ہم ہمیشہ پہلے سے بھی مضبوط قوم بن کر ابھرے۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ اب ہمیں قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کی استعدادِ کار میں اضافہ کرنا ہے، متعلقہ اداروں کو جدید ترین ٹیکنالوجی، مہارتوں اور وسائل سے لیس کرنے کی ضرورت ہے، خطرات سے بروقت نمٹنے کے لیے قبل از وقت وارننگ کے نظام کو بہتر بنانا ہو گا، قومی و صوبائی اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ آفات سے نمٹنے کی جدید طریقوں کو اپنانا ہماری کلیدی ترجیحات ہونا چاہئیں، موسمیاتی طور پر پائیدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ ہمیں لوگوں کو آفات کے خطرے سے مؤثر انداز میں نمٹنے اور ان کو کم کرنے کے بارے میں تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ آفات سے نمٹنے کی تیاری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے کمیونٹیز کی فعال شرکت یقینی بنانے کی ضرورت ہے، اگر ہم اتحاد اور استقامت کے جذبے کے ساتھ کام کرتے رہیں تو ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پا سکتے ہیں۔