• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خود کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار کرنا ہو گا: وزیرِ اعظم آزاد کشمیر

وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق ـــ فائل فوٹو
وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق ـــ فائل فوٹو 

وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

چوہدری انوار الحق نے یہ بات 8 اکتوبر 2005ء کو کشمیر میں آئے ہولناک زلزلے کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنا ہوگا۔

اس تقریب کا انعقاد مظفرآباد میں یونیورسٹی کالج گراؤنڈ میں یادگارِ شہداء پر کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں وزراء، انتظامیہ اور شہریوں نے شرکت کی۔

اس تقریب میں 8 بجکر 52 منٹ پر سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

زلزلے کے شہداء کی یادگار پر پھول رکھے گئے، پولیس دستے کی جانب سے سلامی بھی پیش کی گئی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

یادگارِ شہداء پر امریکا، برطانیہ، چین، روس، سعودیہ، جاپان، عرب امارات، اور اقوام متحدہ کے پرچم بھی لہرائے گئے۔

آٹھ مقام: ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں دعائیہ تقریب

آٹھ مقام ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں بھی 8 اکتوبر 2005ء کے ہولناک زلزلے کے شہداء کی یاد میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

دعائیہ تقریب میں سائرن بجا کر 1 منٹ کی خاموشی اختیار کر کے شہداء کوخراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔

گورنمنٹ ہائی اسکول بالاکوٹ میں 63 شہید طلباء کی اجتماعی قبروں پر فاتحہ خوانی

گورنمنٹ ہائی اسکول بالاکوٹ میں 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کی 19ویں برسی کے موقع پر 63 شہید طلباء کی اجتماعی قبروں پر فاتحہ خوانی کی گئی۔

بھمبر میں سول ڈیفنس اور ریسکیو کا ایمرجنسی سے نمٹنے کی مشقوں کا مظاہرہ

آزاد کشمیر کے شہر بھمبر میں بھی پائلٹ اسکول گراؤنڈ میں 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کی 19ویں برسی کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

اس تقریب میں ڈپٹی کمشنر سمیت مختلف انتظامی افسران، اساتذہ اور طلباء نے شرکت کی۔

سول ڈیفنس اور ریسکیو نے اس تقریب میں ایمرجنسی سے نمٹنے کی مشقوں کا مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو آج 19برس مکمل ہو گئے۔

8 اکتوبر 2005ء کو 7 اعشاریہ 6 شدت کے زلزلے سے آزاد کشمیر اور ہزارہ ڈویژن سمیت خیبر پختون خوا کے مختلف اضلاع میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔

اس زلزلے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے اور آبادیاں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھیں، ہنستے بستے شہر صرف چند سیکنڈز میں اجڑ گئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید