امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 5 آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ ہونا خوش آئند ہے، کیپیسٹی پیمنٹ کی مد میں جو رقم بچ رہی ہے اس سے بجلی بلوں میں کمی کی جائے، اس وقت جو بل عوام جمع کروارہے ہیں وہ جائز نہیں۔
منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوسکتا، جمہوری اور آئینی طریقے سے احتجاج کی اجازت ہونی چاہیے، کسی احتجاج میں پاکستان کو برا بھلا کہا جائے تو ایسے کسی عمل کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان اللّٰہ کی نعمت ہے، یہ بڑی قربانیوں کے بعد ہمارے بزرگوں نے حاصل کیا ہے، پاکستان کے خلاف کوئی نعرہ یا بات کسی صورت قابل قبول نہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہوا، سیکڑوں ایکڑ رکھنے والے لوگ ایک پائی بھی نہیں دیتے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگائیں، بجلی بلوں میں آڑھے ٹیڑھے ٹیکسوں کو ختم کیا جائے، یہ فکس ٹیکس کیا ہے جو ایک ہزار روپے کا انہوں نے لگایا ہوا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر 60 روپے لیوی لیا جا رہا ہے وہ بھی ختم ہونا چاہیے، کوئی بھی نیا فیصلہ کرنے سے پہلے قوم کے سامنے چیز آنی چاہیے، بتایا جائے کہ کس نے یہ عذاب ہم پر مسلط کیا تھا، بڑے بڑے مگرمچھوں کے انکم ٹیکس معاف کیے ہوئے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ بار بار مریم نواز صاحبہ کی طرف سے یہ بات آتی ہے کہ کسان مافیا کسان مافیا، مریم نواز جاگیر دار مافیا، آئی پی پیز مافیا، شوگر مافیا کیوں نہیں کہتیں؟ وہ کون سا مافیا ہے جو کسانوں کو گنے کے پیسے نہیں دیتا، اس مرتبہ لوگ گندم لگانے کےلیے تیار نہیں ہو رہے۔