پاکستان تحریکِ انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے غنڈے نےالیکشن کمیشن کے دفتر میں سارا ریکارڈ جلا دیا۔
کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کے معاملے پر میڈیا سے گفتگو میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن میں بیلٹ باکس اور دیگر ریکارڈ بھی جلا دیا گیا اور پی ٹی آئی کے امیدوار ایڈووکیٹ خالد محمود پر تشدد کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے افراد میرا لیپ ٹاپ بھی چھین کر لے گئے، ہار کے خوف سے پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن دفتر پر دھاوا بولا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں غیر قانونی کارروائی کی گئی ہے۔
آزاد امیدوار خالد محمود کے بیٹے ولید احمد نے’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی گنتی شروع ہونے لگی تالے لگا دیے گئے، دفتر کے اندر سے ایک بندے نے تالا کھولا۔
ولید احمد نے الزام عائد کیا کہ مجھے مارا گیا، میرا لیپ ٹاپ اور موبائل فون چھین لیا گیا۔
واضح رہے کہ الیکشن ٹریبونل نے این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔
این اے 231 کے 4 پولنگ اسٹیشنز میں آج دوبارہ گنتی کے آغاز سے قبل پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ ریجنل الیکشن کمشنر کے دفتر پہنچے تو ان کی پولیس کے ساتھ تلخ کلامی ہوگئی تھی۔
تلخ کلامی عبدالحکیم بلوچ کے وکیل کو اندر جانے سے روکنے پر شروع ہوئی۔