سابق امریکی صدر بارک اوباما موجودہ نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کی حمایت اور ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت میں سامنے آگئے۔
پیٹس برگ میں کملا ہیرس کے انتخابی دفتر میں ووٹرز کے مختصر ہجوم سے خطاب میں بارک اوباما نے امریکی سیاہ فام باشندوں کو مخاطب کیا۔
سابق امریکی صدر نے انہیں نصیحت کی کہ یہ قابل قبول نہیں کہ الیکشن سے باہر بیٹھ جایا جائے، ممکن ہے آپ اس لیے ہچکچا رہے ہوں کہ کملا ہیرس ایک عورت ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن کا محاذ گرم ہورہا ہے، پولز کے تحت کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ میں برابری کی ٹکر ہے، ایسے حالات میں بارک اوباما نے امریکیوں کو واضح پیغام دیا ہے۔
اسی شام ایک ریلی کے دوران بارک اوباما نے الیکشن مہم کے دوران اپنے جانشین پر جاری تنقید پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے دوران جذبہ کم نظر آرہا ہے، آپ باہر بیٹھ کر ایسے شخص (ڈونلڈ ٹرمپ) کی حمایت سے متعلق سوچ رہے ہو، جس کی ایک بدنام تاریخ ہے۔
سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ صرف اس خیال سے کہ وہ مرد ہے اور طاقت کی علامت ہے، جو عورت کو دبا کر رکھتا ہے، یہ بات قابل قبول نہیں ہے، مسئلہ اتنا بھی پیچیدہ نہیں، جتنا بنادیا گیا ہے، اکثر ایسی چیزیں جنس پرستی کی طرف لے جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس نوعیت کی وجوہات اور بہانے تراشے جارہے ہیں، اس کے حصے نے مجھے سوچنے پر مجبور کردیا ہے، مرد مجھے بتائیں کیا آپ کو عورت کو صدر بنانے کا خیال نہیں آرہا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کملا ہیرس صدارتی الیکشن کےلیے اپنی نامزدگی سے قبل سیاہ فارم مردوں کی حمایت چاہتی ہیں۔