• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم کی پریس کانفرنس، پارٹی میں پہلے سے موجود انتشار مزید بڑھ گیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پر اتوار کو ہونے والی پریس کانفرنس کے بعد پارٹی میں پہلے سے موجود انتشار میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، اعلی قیادت شدید دباؤ اور ایم کیو ایم واضح طور پر دو گروپس میں تقسیم نظر آرہی ہے، اتوار کو پریس کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نہ کمزور ہے، نہ خاموش اور نہ ہی سچ بولنے سے پیچھے ہٹے گی۔ تاہم صورت حال اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے، پریس کانفرنس کے موقع پر دوسرے گروپ کا نہ کوئی مرکزی رہنما اور نہ ہی ان کے کار کنان موجود تھے، پارٹی کے ایک گروپ سے تعلق رکھنے والے کار کنان اس کانفرنس کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں اور اسے کراچی اور مہاجر سیاست کے حوالے سے مثبت تبدیلی بتارہے ہیں تو دوسری جانب کار کنوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی پارٹی قیادت سے اس پریس کانفرنس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ سرکاری گاڑیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ گھومتے ہیں وہ ہم جیسے کار کنوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، کار کنوں کا کہنا ہے کہ جو رہنما کئی کئی ماہ مرکز پر نہیں آتے اچانک آکر محض اپنی ذاتی شہرت کے لئے مرکز کو استعمال کرتے ہیں، کار کنوں نے کہا ہے کہ اس قسم کی صورت حال سے لاتعلقی کا اظہار کیا جائے، ایم کیو ایم کے کئی سنجیدہ رہنماؤں نے بھی اعلیٰ عہدے داروں سے اس پریس کانفرنس پر ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ پچھلے کئی سال سے ایم کیو ایم کی عوامی مسائل کے حل ، کے فور منصوبے، مردم شماری، بلدیاتی اداروں کے اختیارات کو آئینی ترمیم کا حصہ بنانے کی جد وجہد سے ملنے والی شہری عوام کی ہمددریوں پر پانی پھیر دیا۔

اہم خبریں سے مزید