وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی میں ہونے والی دہشت گردی اور پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال میں مماثلت ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس سی او میں 9 ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے، ہم ان ممالک کے ساتھ باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کامیاب ممالک ایسے مواقع کا فائدہ اٹھاتے ہیں، چین کے وزیرِ اعظم نے 2013ء میں دورہ کیا تھا، وہ 11 سال کے بعد پاکستان آ رہے ہیں، چینی وزیرِ اعظم اور ایس سی او کے مہمانوں کو بہترین میزبانی پیش کر کے پاکستان کا امیج اجاگر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انتشار نے 15 اکتوبرکو مظاہرے کی کال دی ہے، لگتا ہے کہ ان کا اسکرپٹ رائٹر ایک ہی ہے، 2014ء میں بھی پی ٹی آئی نے دھرنوں کے ذریعے چین کے صدر کا دورہ ملتوی کرایا تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبے کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی، ملک کے اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، معیشت بہتر ہو رہی ہے، پی ٹی آئی نے اقتدار میں آ کر چینی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ بتائیں پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کے لیے کیا کیا؟ کیا پاکستان ان سب چیزوں کا متحمل ہو سکتا ہے؟ بانیٔ پی ٹی آئی اپنی بے گناہی عدالتوں کے سامنے پیش کریں اور خود کو عدالت سے بری کرائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے خود پی ٹی آئی کا سخت دور دیکھا، جیلیں بھگتیں لیکن ریاست سے لڑائی نہیں لڑی، شہباز شریف نے جیل کاٹی لیکن ریاست سے لڑائی نہیں کی، جب رسیدیں دینے کی ان کی باری آتی ہے تو ریاست سے جنگ شروع کر دیتے ہیں۔