راولپنڈی / لاہور (نمائندہ جنگ / آئی این پی )مارشل لاء کے حق میں بینرز لگانے کے الزام میں راولپنڈی میں نامعلوم افراد جبکہ لاہور میں موو آن پارٹی کے سربراہ کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ سول لائن نے کچہری چوک میں مارشل لاء کے حق میں بینرزلگانے والے نامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔راجہ نبیل احمدستی ایڈووکیٹ نے ایف آئی آردرج کراتے ہوئے کہاکہ سائل راولپنڈی بارایسوسی ایشن کاممبرہے اورپیشہ وکالت سے منسلک ہے یہ کہ ماضی کی تلخ یادوں کودیکھتے ہوئے جمہوریت اور پاکستان کے لئے ،پاکستان کے لوگوں کی بہت قربانیاں موجودہیں اورمارشل لاء کی بابت مزیدکسی قسم کی کوئی سازش ملک وقوم مزیدبرداشت نہ کرسکتی ہے۔یہ کہ اسلام آبادپارلیمنٹ ہاؤس کی مین سڑک اورکچہری چوک راولپنڈی میں کچھ دنوں سے سازش مجرمانہ کے تحت راحیل شریف جنرل صاحب کی تصویرکے بینرزلگائے گئے ہیں جن پرتحریرکیاگیا ہے ،جانے کی بات ہوئی پرانی خداکے لئے اب آجاؤ،یہ الفاظ سازش مجرمانہ کے تحت حکومت پاکستان اورجمہوریت کےخلاف سازش کے تحت بینرزپرتحریرکئے گئے ہیں جس پرتمام وکلاء تشویش کاشکارہیں ایسالگتاہے کہ ملک میں سازش کے تحت دوبارہ فوج معاملات سنبھالناچاہتی ہے جب کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بنچ کے فیصلے اورآئین پاکستان کے تحت ملک میں کسی بھی صورت میں فوج مارشل لاء نہیں لگاسکتی ہے یہ بینرزجمہوریت اورقوم کے جذبات کے خلاف ایک سازش ہیں جوکہ نامعلوم افرادکررہے ہیں۔ اس بابت مکمل پرچہ درج کرکے تفتیش کی جائے کہ کون لوگ /ادارے/فوج حکومت پاکستان کے خلاف سازش مجرمانہ کرکے ملک کوجمہوریت سے محروم کرناچاہتے ہیں۔تھانہ سول لائن پولیس نے زیردفعات 124اے،120بی اور505ت پ مقدمہ درج کرلیاہے۔آئی این پی کے مطابق آرمی چیف کے بینرز آویزاں کرنے کے خلاف لاہور کے تھانہ پرانی انارکلی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ کی درخواست جسٹس پارٹی کے سربراہ منصف اعوان نے جمع کروائی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ "موو آن پارٹی " کے سربراہ میاں کامران نے آرمی چیف کے بینرز مال روڈ اور پرانی انارکلی کے علاقہ میں آویزاں کر رکھے ہیں جو بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ ملک میں جمہوری حکومت قائم ہے یہ اقدام آئین کے خلاف ہے۔ پولیس نے درخواست پر میاں کامران کے خلاف مقدمہ کرلیا ۔ ایف آئی آر میں دفعہ 120A ، 124B اور 505 کے شامل ہے۔