اسلام آباد (عثمان منظور) جڑواں شہروں کے قدیم اور معروف ہوٹلوں میں ایک فلیش مین ہوٹل کی انتظامیہ نے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کر دی ہے۔ کنٹونمنٹ بورڈنے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی ملکیت مذکورہ ہوٹل کی پارکنگ کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 9.34ایکڑ پر مشتمل فلیش مین ہوٹل راولپنڈی کی اہم ترین جگہ مال روڈ صدر کینٹ میں واقع ہے۔ پی ٹی ڈی سی اس کے 86.82 فیصد شیئرز کی مالک ہے جبکہ 13.18فیصد شیئرز دیگر شہریوں کے پاس ہے۔ ہوٹل کی ملکیت 18کنال 6 مرلہ کا ایک پلاٹ جو فلائٹ کچن اور سٹاف کوارٹروں کو مسمار کرنے سے خالی پڑا تھا سٹیشن ہیڈکوارٹر حکام نے ہوٹل منیجر کو بلا کر ایک دستاویز پر دستخط کرنے کیلئے کہا جس کے مطابق ہوٹل کو مذکورہ خالی پلاٹ پر پارکنگ بنانے کا کہا گیا۔ 16جولائی کو ہوٹل منیجر اشفاق احمد نے سٹیشن ہیڈکوارٹر کے کرنل طارق محمود کو خط لکھا کہ آپ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں آپ کو مطلع کیا گیا تھا کہ مذکورہ پلاٹ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت اور یہ پی ٹی ڈی سی کے ایم ڈی اس پلاٹ کے متعلق فیصلہ کرنے کی مجاز اتھارٹی ہیں لہٰذا بطور ہوٹل منیجر وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ اس پلاٹ کو کوئی نئی شکل دے سکیں تاہم اس پلاٹ کی بابت سٹیشن ہیڈکوارٹر کے مطالبے کو متعلقہ کیبنٹ ڈویژن کے نوٹس میں لا یا گیا ہے تاکہ وہ اس معاملہ کو وزارت دفاع کے ساتھ مل کر حل کر سکے۔ آج ( 16جولائی) میرے سکیورٹی سٹاف نے مجھے مطلع کیا ہے کہ پلاٹ پر ایک ٹھیکیدار نے تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے جب میں نے اپنے سکیورٹی منیجر کے ذریعے فوری طور پر اس ٹھیکیدار کو کام بند کرنے کیلئے کہا تو اس کا جواب تھا کہ وہ اس معاملہ میں سٹیشن ہیڈکوارٹر کے احکامات کو تسلیم کرے گا۔ لہٰذا اس نازک صورتحال کے پیش نظر آپ سے التماس ہے کہ آپ مذکورہ ٹھیکیدار کو کام بند کرنے کی ہدایت کریں بصورت دیگر عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ 27جون 2016ء کو سٹیشن ہیڈکوارٹر کی جانب سے ٹھیکیدار کے نام جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ وہ مذکورہ خالی پلاٹ پر کارپارکنگ تعمیر کرے جس کو خاردار تاروں سے محفوظ بنایا جائے۔ دخول اور خروج کیلئے گیٹ نصب کئے جائیں جہاں گزرنے والوں کی پڑتال کے انتظامات بھی ہوں۔ پارکنگ کیلئے جگہ کو ہموار کیا جائے۔ چاروں اطراف سکیورٹی لائٹس نصب کی جائیں۔ ہوٹل منیجر نے بتایا کہ مذکورہ پلاٹ 10ارب روپے مالیت کا ہے جس کی وجہ سے ہوٹل انتظامیہ نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ عدالت نے اس پلاٹ میں کسی بھی قسم کی مداخلت کرنے سے متعلق حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ 1996ء سے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے خلاف عدالت میں کیس لڑ رہی ہے۔