یوکرین کے صدر زیلنسکی نے یوکرینی پارلیمنٹ میں وکٹری پلان پیش کر دیا، جس میں انہوں نے اپنے جنگ زدہ ملک کو متحد رہنے کی اپیل کی۔
زیلنسکی نے 5 نکاتی منصوبہ پیش کیا، جس میں یوکرین نے نیٹو میں شامل ہونے کی غیر مشروط دعوت اور مخصوص ہتھیاروں کی مدد سمیت اتحادیوں کے کردار کو اہم قرار دیا ہے۔
پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر حالات کو اس طرح تبدیل کرنا ہو گا تا کہ جنگ ختم ہو۔
انہوں نے کہا کہ چاہے پیوٹن کچھ بھی چاہیں، ہمیں روس کو امن پر مجبور کرنا ہو گا، منصوبے کے ایک اہم نکتے میں روسی فوجی طاقت کو تباہ کرنے کے لیے یوکرین کو جوہری ہتھیاروں کے بغیر دفاعی صلاحیت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ منصوبے میں یوکرین کے قدرتی وسائل کے دفاع کے لیے مغربی کردار اور جنگ کے بعد تعمیر نو کے وعدے بھی شامل ہیں۔
ادھر دوسری جانب کریملن نے کہا کہ زیلنسکی کے منصوبے پر تفصیل سے تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے۔ لیکن یوکرین کو "سوچنے" اور ان پالیسیوں کی فضولیت کا احساس کرنے کی ضرورت ہے جن پر وہ عمل پیرا ہے۔