قومی اسممبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس سے باہر آ گئے۔
باہر آ کر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کمیٹی کے سامنے آج حقائق رکھے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما زین قریشی کی اہلیہ کو اغواء کیا گیا تھا، داؤد شاہ اور کئی ایم این ایز اور ان کے اہلِ خانہ کو بھی اغواء کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے گھر بھی ریڈ ہوا ہے، ان کو بتایا یہ جے یو آئی کے ممبران کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں،اعظم نذیر تارڑ سے پوچھا ہے کیا یہ حکومت ہے اور جمہوریت ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا ہے کہ اے این پی نے خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم پیش کی جو بالکل نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی کی ٹیم اندر بیٹھی ہوئی ہے وہ مسودے پر بات کر رہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ جے یو آئی نے اب تک حکومتی مسودے پر آمادگی ظاہر نہیں کی وہ ہمارے ساتھ ہیں۔
عمر ایوب نے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت بات کرنا قبل از وقت ہے، مولانا فضل الرحمٰن آئیں گے تو بات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی والوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ہمارے لوگوں کو نقد رقم کی آفر ہو رہی ہیں۔