آئینی ترمیم پر بڑوں کی بیٹھک کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے، مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے زور دیا کہ آئینی عدالت بنائی جائے۔
26 ویں آئینی ترمیم پر مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کا اجلاس ہوا جس میں میاں نواز شریف، صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق آئینی عدالت پر بحث کے بعد طے پایا کہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنایا جائے، ججز کی تعیناتی پر اٹھارویں ترمیم بحال کرنے پر اتفاق ہوا ہے، اٹھارہویں ترمیم بحال ہونے سے پارلیمانی کمیٹی کو اختیار مل جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم، پارلیمانی پارٹی کو جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں کو نہ ماننے کا اختیار ہے، ترمیم میں آرمڈ فوسز پرسنل کے بجائے فورسز لکھنا زیر بحث آیا، فورسز لکھنے کے بارے میں مزید بات ہونا باقی ہے۔