لاہور میں گزشتہ رات مسلم ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام عدالتی اصلاحات پر متفق ہیں۔
طے شدہ عدالتی اصلاحات پر مولانا فضل الرحمٰن آج پی ٹی آئی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو آئینی ترمیم پر ن لیگی قیادت کو ساتھ ملانے میں کوشاں ہیں۔
ذرائع کے مطابق اعتراض والی شقوں پر ن لیگی قیادت آپس میں پھر مشاورت کرے گی، مشترکہ مسودے پر اتفاقِ رائے کی کوشش جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔
9 مئی کے ملزمان کے ٹرائل کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاقِ رائے نہ ہو سکا، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کو فوجی عدالتوں پر تحفظات ہیں جبکہ ن لیگ نفاذ چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ ن لیگ کی میزبانی میں ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے سربراہان نے شرکت کی۔