• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دکی کی کان پر حملے کے بعد سے ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی معطل


دکی میں کوئلے کی کان پر حملے کے بعد سے ضلع بھر میں کوئلے کی سپلائی معطل ہے۔

لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق عدم تحفظ کے باعث 40 ہزار سے زائد مزدور آبائی علاقوں کو چلے گئے، ضلع کی 12 سو سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزار غیر مقامی مزدور کام کرتے تھے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق روزانہ 150 تک ٹرک سندھ، پنجاب اور دیگر شہروں کو کوئلہ سپلائی کرتے تھے، کوئلہ سپلائی معطل ہونے سے ملک میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔

لیبر ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں کوئلے کی 26 سو کانوں میں 80 ہزار مزدور کام کرتے ہیں، صوبے میں کوئلے کے ذخائر کا حجم 25 کروڑ ٹن سے زائد ہے۔

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ قبل دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق 21 افراد کو تاحال معاوضہ نہیں ملا، بلوچستان حکومت نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کو 15، 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں سے 6 کا تعلق افغانستان سے ہے۔

قومی خبریں سے مزید