• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی ادارہ شماریات نے رواں مالی سال کے جولائی تا ستمبر، پہلے تین مہینوں میں پاکستان کی برآمدات میں 14فیصد سے زائد اضافہ ظاہر کیا ہے۔برآمدات 7ارب90کروڑ ڈالر سے متجاوز ،جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصہ کے مقابلے میں ایک ارب ڈالر زیادہ ہیں۔ٹیکسٹائل 9.51فیصد اضافے کے بعد 4.52ارب ڈالر،مینوفیکچرنگ7اعشاریہ77فیصد اضافے سے ایک ارب ڈالر جبکہ غذائی اشیا کی برآمدات 26فیصدکے نمایاں اضافے کے بعد ایک ارب 61کروڑ ڈالر پر آگئیں،جن میں چاول،چینی،پھل ،سبزی،تمباکو اور گوشت شامل ہیں۔دوسری طرف مچھلی،دالیں،بیج،خشک میوہ جات،کپاس، سوتی دھاگہ،قالین، چمڑے کی مصنوعات،کینوس فٹ ویئر،الیکٹریکل مشینری اور گڑ کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔اس وقت روس،شنگھائی تعاون تنظیم سے وابستہ ممالک اورسعودی عرب سمیت دیگر عرب اور خلیجی ملکوں کے ساتھ پاکستان کی نہایت حوصلہ افزا بات چیت چل رہی ہے،جس میں دوطرفہ تجارت اور خدمات کے شعبے سرفہرست ہیں۔حالیہ برسوں میں دفاعی پیداوار سے متعلق برآمدات میں حوصلہ افزا پیشرفت دیکھنے کو ملی ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت ایک جامع معاشی ایجنڈا لے کر آئی ہے ،جس کی ابتدا معاشی اصلاحات کی سعی سے ہوچکی ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے توسط سے بیرونی سطح کےتجارتی رابطوں میں اضافہ ہوا ہےاور ڈالر کی مسلسل بڑھتی قدر کو روکنے سے درآمدی تخمینوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے،تاہم معدنیات،سیاحت،زراعت اور برآمدی صنعتی شعبے پر حکومت کو خاطرخواہ توجہ دینے اور ان سے متعلق پالیسیوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے،جس سے بیروزگاری کم کرنے میں مدد ملے گی۔پاکستان بہت سے شعبوں میں بڑھتی ہوئی عالمی ضروریات پوری کرنے کی استعداد کا حامل ہے ،جس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

تازہ ترین