فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسمگلنگ روکنے کےلیے جنوری 2025ء سے بڑی کارروائی کی تیاری کرلی۔
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا کہ شوگر سیکٹر میں رواں سیزن کے دوران ہی سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ ہوجائے گا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیمنٹ سیکٹر کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے کور کرنے کے لیے ایک دو ہفتوں میں معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ میں لائسنسنگ کے معاملے پر ایشو آرہاہے، اس معاملے پر سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں گے، آئندہ ایک دو ہفتوں میں یہ معاملہ حل کردیا جائےگا۔
راشد لنگڑیال نے مزید کہا کہ بینکوں پر ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو قانون بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اے ڈی آر پر اوسطاً 40 فیصد ٹیکس سے بچنے کے لیے بینک 31 دسمبر کو اکاؤنٹس سیدھے کر لیتے ہیں، حکومت کو ٹیکس نہیں ملتا، اس سال بینکوں پر اے ڈی آر قانون کو تبدیل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 50 فیصد غیرقانونی سگریٹ فروخت ہورہے ہیں، جن کے خلاف کارروائی کےلیے صوبوں کو اختیار دیے جائیں گے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دےدی ہے، جس پر عمل درآمد کےلیے 7 سمریاں تیار کرلی گئی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق اسمگلنگ کے خلاف بڑی کارروائی شروع کی جا رہی ہے، جو آئندہ برس جنوری سے شروع ہوگی۔