• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس نے آذربائیجان کے مسافر طیارے کو روسی دفاعی نظام کا نشانہ بننے کا اعتراف کر لیا

روس نے آذربائیجان کے مسافر طیارے کو روسی دفاعی نظام کا نشانہ بننے کا اعتراف کر لیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر پوتن نے آذربائیجان کے صدر الہام عیلیوف سے روسی فضائی حدود میں طیارہ حادثے پر معذرت کرلی۔

 کریملن کے مطابق صدر پوتن نے بتایا کہ آزربائیجان طیارہ لینڈنگ کے وقت گروزنی میں فضائی دفاعی نظام فعال تھا، آذربائیجان کے طیارے نے جب گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کی اسی وقت یوکرین نے روس پر ڈرون حملے کیے۔

روسی فضائی دفاعی فورسز نے اس وقت یوکرینی حملوں کا جواب دیا تھا۔

واضح رہے کہ میڈیا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ طیارہ چیچنیا کے نیکو لیوسکوئی گاؤں کے قریب پھنس کر رہ گیا تھا، ابتدائی طور پر پائلٹوں کا خیال تھا کہ پرندا ٹکرانے سے طیارے کو نقصان پہنچا ہے، بعد میں فلائٹ کمانڈر نے بتایا کہ گروزنی میں کارپٹ پلان کی اطلاع دی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کارپٹ پلان ایمرجنسی کی صورت میں فضائی حدود بند کرنے کا پروٹوکول ہے، تب تک طیارے میں خرابی کی اطلاع اور رخ تبدیلی کی درخواست کی جا چکی تھی۔

سربراہ روسی فیڈرل ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ حادثے کے روز گروزنی میں پیچیدہ صورتِ حال تھی، یوکرین کے لڑاکا ڈرون گروزنی اور ویلادیکاوکاز پر حملے کر رہے تھے۔

آذربائیجان ایئر لائن کا مسافر طیارہ 25 دسمبر کو قزاق شہر اکتاؤ میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، یہ طیارہ آذربائیجان کے شہر باکو سے چیچنیا کے شہر گروزنی جا رہا تھا۔

حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں عملے سمیت 67 افراد موجود تھے جن میں 39 ہلاک اور 28 افراد زخمی ہوئے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید