وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نج کاری نومبر میں کر دی جائے گی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کو جانچ پڑتال کا موقع دیا، پی آئی اے کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نج کاری کے عمل میں تاخیر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان جون 2024ء میں پی آئی اے کی نج کاری کرنا چاہتی تھی، پاکستان پر مجموعی قرضے 258 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں، معیشت میں قرضوں کا حصہ 69 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، زرعی آمدن سے ٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہو گی، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں، ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیرِ خزانہ نے یہ بھی کہا کہ سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہو گی، بجلی کے نقصانات قابو کریں گے، ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔