چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ شب ایک تقریب میں خطاب کیا جہاں انہوں نے اپنے تاخیر سے پہنچنے کی وضاحت بھی پیش کی۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ مجھے تقریب میں جلدی پہنچنے کی عادت ہے، جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ تقریب میں حجامت کروا کر آئیے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حجامت کروانے گیا تو ایک نوجوان فیشل کروا رہا تھا جس کے باعث تاخیر ہو گئی۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ فاروق ایچ نائیک کو تب سے جانتا ہوں جب میں نے وکالت شروع کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ فل کورٹ سے متعلق ٹاک شو دیکھ رہا تھا، سب کہہ رہے تھے کہ چیف جسٹس یہ کریں گے، فلاں جج وہ کریں گے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے بتایا کہ ٹاک شو میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا پوچھا تو تجزیہ کار نے کہا کہ ان کا کسی کو معلوم نہیں، تجزیہ کار نے کہا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی جو بھی کریں گے آئین کے مطابق کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں سمجھ گئے لیکن جسٹس یحییٰ آفریدی کو نہیں سمجھ پائے، میں 1982ء سے کام کر رہا ہوں، 42 سال سے مسلسل کام کر رہا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا مزید کہنا ہے کہ ایک ماہ کی چھٹیاں لیتا تھا لیکن اب تو کافی عرصہ ہو گیا چھٹیاں لیے ہوئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں جتنے بھی ججز کی نامزدگی کی سب کی تعیناتی ہوئی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ آج ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔
گزشتہ روز ان کا مقدمات کی سماعت کا آخری روز تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کل 10 مقدمات کی سماعت کی، 10 میں سے 4 مقدمات کے فیصلے سنائے اور 6 کو ملتوی کیا۔