• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ اجلاس پیر کو ایک بجے طلب کرلیا






چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے فل کورٹ اجلاس 28 اکتوبر کو ایک بجے طلب کر لیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بھی 8 نومبر کو طلب کرلیا گیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کے آئندہ ہفتے کا روسٹر بھی جاری کردیا گیا، 28 اکتوبر سے یکم نومبر تک بینچز کا روسٹر جاری کیا گیا ہے۔

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت رجسٹرار نے روسٹر جاری کیا، سپریم کورٹ کے 8 بینچز 28 اکتوبر سے مقدمات کی سماعت کریں گے، بینچ ون چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہوگا، بینچ 2 میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان بینچ 3 میں شامل ہوں گے۔

بینچ 4 میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں، بینچ 5 جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل ہوگا، بینچ 6 میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل عباسی شامل ہوں گے، بینچ 7 جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل ہوگا، جبکہ بینچ 8 جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل ہوگا۔

انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی ججز کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی ججز کو عمل درآمد رپورٹس سمیت 7 نومبر کو بلا لیا گیا، اجلاس سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوگا۔

چیف جسٹس پاکستان نے سپریم جوڈیشل کونسل کا بھی طلب کر لیا، سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس 8 نومبر کو ہوگا۔

 سپریم کورٹ نے 4 نومبر سے 8 نومبر تک کیلئے بھی ججز روسٹر جاری کر دیا،  4 سے 8 نومبر تک 8 بینچز پرنسپل سیٹ پر مقدمات کی سماعت کریں گے، جس کے مطابق بینچ 1 چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہوگا، بینچ 2 میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی شامل ہوں گے، بینچ 3 جسٹس منیب اختر اور جسٹس اطہر من اللّٰہ پر مشتمل ہوگا۔

بینچ 4 میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عرفان سعادت خان شامل ہوں گے، بینچ 5 جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل ہوگا، بینچ 6 میں جسٹس شاہد وحید اور جسٹس نعیم اختر افغان، بینچ 7 جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ملک شہزاد پر مشتمل ہوگا۔

بینچ 8 میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہوں گے۔

قومی خبریں سے مزید