سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ چولستان کینال پراجیکٹ ایکنک میں نہیں لانا چاہیے تھا کیونکہ سندھ کو اس پرشدید تحفظات ہیں۔
رضا ربانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ سندھ متنازع چولستان کینال پراجیکٹ کی مخالفت کرتا ہے، وفاق کی ایک اکائی کو کینال پراجیکٹ پر شدید تحفظات ہیں، وفاقی حکومت اس کی تعمیر سے باز رہے۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے مسترد کر دیا تو سی ڈی ڈبلیو پی کو متنازع منصوبہ منظور نہیں کرنا چاہیے تھا۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے اس مسئلے کو مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا ہے، مشترکہ مفادات کونسل متنازع منصوبوں پر فیصلے کے لیے موزوں آئینی فورم ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سی ڈی ڈبلیو پی کا فیصلہ اور سی سی آئی میں معاملہ پیش کیے بغیر ایکنک کو بھیجنا آئینی عمل نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔
رضا ربانی نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ ایک صوبے کے حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، وفاقی حکومت نے 90 دن گزرنے کے باوجود سی سی آئی اجلاس نہیں بلایا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتِ سندھ کی درخواست پر فوری طور پر سی سی آئی کا اجلاس طلب کیا جانا چاہیے، چولستان کینال پراجیکٹ پر سندھ کے تحفظات کو مدِنظر رکھتے ہوئے بحث کی جانی چاہیے۔