• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی بینک کے 41 ارب ڈالر کے ماحولیاتی فنڈز غائب؟ آکسفیم کو تشویش

کراچی(نیوزڈیسک)رواں ماہ شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں آکسفیم نے انکشاف کیا کہ 2017 اور 2023کے درمیان مختص کیے گئے فنڈز میں سے 40 فیصد تک کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔بین الاقوامی تنظیم آکسفیم نے یہ انکشاف کرتے ہوئے عالمی بینک کی موسمیاتی فنڈنگ کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ممالک کے لیے دیے گئے 41 ارب ڈالر کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔رواں ماہ شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں آکسفیم نے انکشاف کیا کہ 2017 اور 2023 کے درمیان مختص کیے گئے فنڈز میں سے 40 فیصد تک کا سراغ نہیں لگایا جا سکتا۔یہ فنڈز، جن کا مقصد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے، کا کوئی واضح ریکارڈ موجود نہیں ہے کہ یہ رقم کہاں گئی یا اسے کیسے استعمال کیا گیا جس سے اس فنڈ کی افادیت کو جانچنا ناممکن ہو گیا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید