لاہور کے نجی کالج واقعہ کی غلط خبر سوشل میڈیا پر پھیلانے کے کیس میں سوشل میڈیا پر خود کو طالبہ کی ماں ظاہر کرنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عمران کشور کے مطابق سوشل میڈیا پر خود کو طالبہ کی والدہ ظاہر کرنے والی خاتون سارہ خان کو لاہور ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، جہاں خاتون عبوری ضمانت کےلیے آئی تھی۔
خاتون کی طرف سے سوشل میڈیا پر جعلی خبریں چلانے اور خود کو طالبہ کی والدہ ظاہر کرنے پر گلبرگ پولیس نے پیکا ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ملزمہ سارہ کا تعلق کراچی سے ہے، اس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر غیر مصدقہ خبر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں طلبہ نے احتجاج کیا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔
بعد ازاں تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی جس کے مطابق کالج میں لڑکی سے زیادتی کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نہ ہی مبینہ زیادتی کا کوئی عینی شاہد ملا ہے، کمیٹی نے 28 کے قریب طلبہ اور طالبات کے انٹرویو کیے جس میں طلبہ اور طالبات نے بیان میں ادھر ادھر سے سننا بتایا۔
کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ معاملے کو سوشل میڈیا پر پوسٹوں کے ذریعے اچھالا گیا۔