پنجاب کے شہر لاہور میں فضائی معیار آج انتہائی مضرِ صحت ہے جہاں فضائی آلودگی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
لاہور کے 11 علاقوں میں لگنے والا گرین لاک ڈاؤن بھی اسموگ میں کمی نہ لا سکا۔
عالمی ویب سائٹ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آج بھی پہلے نمبر پر ہے۔
لاہور کی فضا میں آلودگی کی مقدار 1067 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
لاہور کے علاوہ ملتان اور اس کے گرد و نواح میں بھی اسموگ کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
اے کیو آئی کے مطابق آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بھارت کا شہر کولکتہ دوسرے اور بھارتی دارالحکومت دہلی تیسرے نمبر ہے۔
دوسری جانب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں فضائی آلودگی کا گزشتہ سالوں کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
ماہرِ ماحولیات کا کہنا ہے کہ شہری موجودہ فضا میں باہر نکلنے سے گریز کریں، بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔
ماہرِ ماحولیات کے مطابق یہ فضا شہریوں کے ساتھ چرند، پرند اور پودوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
موسمیاتی ماہرین نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹے اسموگ کی شدت برقرار رہے گی۔
ناسا نے فضائی امیج جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فصل کی باقیات جلانے سے اسموگ میں شدت آئی۔
ہواؤں کا رخ بدلنے سے گزشتہ روز لاہور میں فضائی آلودگی اوسط 157 پر تھی اور گزشتہ 5 دن تک شہر میں فضائی آلودگی اوسط 180 پر رہی تھی۔
بھارت سے آنے والی تیز رفتار ہوا کے ساتھ دھواں بھی پاکستانی علاقوں میں داخل ہو گیا۔
موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فصلوں کی باقیات جلانے سے اسموگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ میں اضافے پر شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ماسک لازمی پہنیں، سانس، سینے اور دل کے امراض میں مبتلا افراد اور بزرگ کھلی فضا میں نہ جائیں۔